برفانی دنیا کی حیرت انگیز حکایات
برفانی تہوں کی تشکیل اور ان کی ساخت قدرتی عمل کا ایک حیرت انگیز نمونہ ہے۔ یہ ٹھوس پانی کی وہ شکلیں ہیں جو خاص درجہ حرارت اور دباؤ کے تحت بنتی ہیں۔ سائنس دانوں کے مطابق، برفانی ذرات کے درمیان موجود خالی جگہیں ہوا کو محفوظ کرنے کا کام کرتی ہیں۔
قطبی علاقوں میں پایا جانے والای برفانی احاطہ زمین کے موسمی نظام کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ سورج کی روشنی کو منعکس کر کے زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے، مگر حالیہ دہائیوں میں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس کی مقدار خطرناک حد تک کم ہو رہی ہے۔
انسانی تہذیب نے برف کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا ہے، جیسے خوراک کو محفوظ کرنا، طبی علاج میں ٹھنڈک پہنچانا، اور کھیلوں کے لیے مصنوعی آئس رنک بنانا۔ جدید ٹیکنالوجی نے تو ایسے برفانی مراکز بھی تخلیق کیے ہیں جو گرم ترین صحراؤں میں بھی کام کرتے ہیں۔
ماہرین ماحولیات متنبہ کرتے ہیں کہ اگر گلیشیئرز کا پگھلاؤ اسی رفتار سے جاری رہا تو سمندری سطح میں اضافہ ساحلی شہروں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کاربن اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔